۵ آذر ۱۴۰۳ |۲۳ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 25, 2024
علامہ ساجد علی نقوی 

حوزہ/ قائد ملت جعفریہ پاکستان: حضرت علیؑ کی حیات طیبہ مسلمانان عالم کے لئے نمونہ عمل ہے ہم سب کو چاہیے کہ ہم اس کو اپنائےں‘ صبر و تحمل اور عمل و استقامت کا دامن تھامے رکھیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ خدا تعالی اور پیغمبر اکرم پر ایمان رکھنے والوں کے لئے13 رجب المرجب کا دن بہت بڑی خوشی کا دن ہے کیونکہ اس دن نفس رسول، امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طا لبؑ کعبے کے اندر متولد ہوئے۔رسول اکرم نے خاص عنایات اور توجہ کے ساتھ خصوصی انداز میں آپ کی تربیت فرمائی اور انہیں اسلام کی حفاظت،ترویج اور نفاذ کے لئے خود تیار فرمایا یہی وجہ ہے کہ زندگی کے مختلف شعبوں اور تمام انسانی مسائل میں علیؑ کی ذات مرکز اور مرجع تسلیم کی گئی اور تمام صحابہ کرامؓ نے تمام مسائل میں آپ کی طرف رجوع کیا۔ قرآن کی تفسیر‘ احادیث پیغمبر اکرم، مختلف رائج ادبی و دیگر علوم‘ ولایت و روحانیت اور دیگر تمام میدانوں میں آپؑ کی ذات سرچشمہ فیض قرار پائی انسانوں کے لیے ان کی ذات بطور نمونہ پیش کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ انسانی اجتماعی و سیاسی مسائل میں سیاست علوی ایک ایسا باب ہے جس کے گہرے مطالعے کی ضرورت ہے بحرانی حالات میں انہوں نے جس طرح کامیاب حکمرانی کی اور منفرد و جامع طرز جہاں بانی عطا کیا مالک اشترکے نام آپؑ کا وصیت نامہ ہدایت اور رہنمائی کا سرچشمہ ہے جس سے استفادہ کرنا چاہئیے۔

علامہ ساجد نقوی کے مطابق امیرالمومنین ؑکا عدل و انصاف کے نفاذ کا منفرد پہلو انہیں دنیا کے تمام سابقہ اور آئندہ حکمرانوں سے جدا اور منفرد کرتا ہے ۔ عدل علی ؑ آج بھی دنیا میں ایک نمونے اور ماڈل کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ اسی موضوع پر دنیا کے مشہور دانشور جارج جرداق نے ” انسانی عدالت کی آواز “ کے نام سے تاریخی کتاب لکھی ہے۔آپ ؑنے عدل و انصاف کا معاشروں، ریاستوں، تہذیبوں، ملکوں، حکومتوں اور انسانوں کے لیے انتہائی اہم اور لازم ہونا اس تکرار سے ثابت کیا کہ عدل آپ کے وجود اور ذات کا حصہ بن گیا اور لوگ آپ کو عدل سے پہچاننے لگے۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا حضرت علیؑ کی حیات طیبہ مسلمانان عالم کے لئے نمونہ عمل ہے ہم سب کو چاہیے کہ ہم اس کو اپنائےں‘ صبر و تحمل اور عمل و استقامت کا دامن تھام کر آپؑ کی تعلیمات کی روشنی میں نظام کی تشکیل کے لئے کوشاں رہیں تاکہ انسانیت کو فلاح و نجات سے ہمکنار کیا جاسکے۔ مسلمانان عالم بالخصوص مسلمانان پاکستان جشن ولادت امامؑ نہایت تزک و احتشام سے منائیں اور مولود کعبہ کے افکار و اقوال کی روشنی میں اتحاد و وحدت کا مظاہرہ کریں اور پاکستان کو عالم اسلام کی خواہش کے مطابق ایک مکمل اسلامی فلاحی ریاست میں ڈھالنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں تاکہ پاکستان کے دشمن اور پاکستان میں موجود ان کے آلہ کاروں کی وطن عزیز کے خلاف تمام تر سازشیں ناکام ہوجائیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .